شوبزشخصیات نے عتیقہ اوڈھو کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔۔

سینئر اداکارہ عتیقہ اوڈھو کی جانب سے فنکاروں کو محبت کے سفیر قرار دینے اور ان کا جنگوں اور تنازعات سے کوئی تعلق نہیں کا بیان دینے پر تنقید کا سامنا ہے، مشی خان اور رابعہ کلثوم سمیت دیگر شخصیات نے اداکارہ کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔عتیقہ اوڈھو نے کہا تھا کہ فنکاروں کو جنگوں اور تنازعات سے کوئی تعلق نہیں ہوتا، ان کا کام لڑنا نہیں، وہ محبت کے سفیر ہوتے ہیں، ان کا کام امن اور محبت پھیلانا ہوتا ہے۔اداکارہ رابعہ کلثوم نے عتیقہ اوڈھو کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے لکھا کہ جو فنکار اپنے ملک کے لیے کھڑے نہیں ہو سکتے، دو الفاظ نہیں بول سکتے، ایسے افراد کے لیے ’سافٹ امیج‘ اور ’محبت کے سفیر‘ متبادل الفاظ ہیں۔انہوں نے لکھا کہ ایسے افراد نہ جانے یہ بات کیوں بھول جاتے ہیں کہ جو طاقتور ہوتے ہیں یا جن کی بات سنی جا رہی ہوتی ہے، ان پر زیادہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔رابعہ کلثوم نے مزید لکھا کہ ہم پاکستان کی وجہ سے حیثیت اور اہمیت رکھتے ہیں، اس لیے ہم پر ملک کے لیے بولنا فرض ہے، وطن سے محبت کرنا اور اس کی خاطر لڑنا ہماری ذمہ داری ہے۔ان کی طرح مشی خان نے بھی عتیقہ اوڈھو کو آڑے ہاتھوں لیا اور ان سے سوال کیا کہ اگر جنگ کی حالت میں بھی فنکار وطن کے لیے نہیں بولیں گے تو پھر کب بولیں گے؟انہوں نے عتیقہ اوڈھو کی بیان کو بے وقوفی کی بات قرار دیتے ہوئے کہا کہ جنگ اور کورونا کی وبا ایک جیسی نہیں، جنگ کے وقت ملک کے لیے بولنا ہم سب پر فرض ہے۔مشی خان کا کہنا تھا کہ فنکار پاکستان میں رہتے ہیں، پاکستان سے کماتے ہیں لیکن وہ ملک کے لیے بول نہیں سکتے؟ یہ کہاں کی دلیل ہے؟انہوں نے عتیقہ اوڈھو پر بھارت اور وہاں کے فنکاروں کی حمایت کا الزام بھی عائد کیا اور کہا کہ اس سے اچھا تھا کہ وہ خاموش رہتیں، کوئی بیان نہ دیتیں۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں