rana azeem ke ghar upper ke hukum par chaapa maara

راناعظیم کے گھر اوپر کے حکم پر چھاپا مارا، لیسکو حکام۔۔

سچ بولنا جرم بن گیا، لیسکو نے بھی صحافیوں پر جھوٹے مقدمات درج کرانا شروع کردیئے، جعلی مقدمات سے صحافیوں کو دبانے اور ڈرانے کی کوشش، سینئر اینکر پرسن رانا عظیم ہر محاذ پر ملک میں ہونے والی مہنگائی اور دیگر اہم امور کی نشاندہی کرتے ہیں جو ان کا جرم بن گیا، جو میٹر ان کے نام بھی نہیں اس پر انہیں ایک لاکھ بیس ہزار روپے کا بل ڈالنے، مقامی تھانے میں مقدمہ درج کرا کر سچ کی آواز دبانے کی بھونڈی کوشش کی گئی ہے۔ صحافی برداری  اس حوالے سے عدالتی و صحافتی جنگگ لڑے گی اور واپڈا کی جانب سے صحافیوں کے ساتھ کی جانے والی زیادتیوں کا پردہ چاک کیا جائے گا۔ لاہور پریس کلب کے صدر اعظم چودھری، سینئر نائب صدرشاداب ریاض، نائب صدر ظہیر احمد بابر،سیکرٹری عبدالمجید ساجد، جوائنٹ سیکرٹری حسن تیمور جھکڑ، فنانس سیکرٹری حافظ فیض احمد اور اراکین گورننگ باڈی نے لیسکو حکام کی جانب سے پی ایف یوجے کے جنرل سیکرٹری،سینئر صحافی و اینکرپرسن راناعظیم پر جھوٹے، بے بنیاد الزامات، جھوٹا مقدمہ درج کرانے کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے اپنے مذمتی بیان میں کہاکہ صحافی معاشرے کی آنکھ ہیں اور عوام تک حق و سچ بات پہنچانا ان کا کام ہے، مگر صحافیوں کا سچ بولنا اور لکھنا ان کا جرم بن چکا ہے۔ لیسکو حکام کاکہنا ہے کہ اوپر سے حکم آنے پر ہم نے رانا عظیم کے گھر چھاپامارا ہے، لیسکو حکام نے پولیس کی بھاری نفری کےساتھ رانا عظیم کے گھر دھاوا بول دیا اور بجلی چوری کا جھوٹا مقدمہ درج کراکر ان کی آواز دبانے کی ناکام کوشش کی۔گورننگ باڈی نے اپنے بیان میں کہا کہ رانا عظیم پر بجلی چوری کا جھوٹا مقدمہ خارج کیا جائے اور لیسکو کے جن کرپٹ حکام نے انہیں بدنام کرنے کی کوشش کی ان کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے بصورت دیگر ملک بھر میں لیسکو کے خلاف صحافی سراپا احتجاج ہوں گے۔واضح رہےترجمان لیسکو کے مطابق بجلی چوری کے خلاف جاری مہم کے دوران حکام نے شاد باغ سب ڈویژن کے علاقے میں کارروائی کی، دوران چیکنگ اکر م پارک میں معروف صحافی رہنما اور نجی ٹی وی چینل کے اینکر پرسن رانا عظیم بجلی چوری میں ملوث پائے گئے، ملزم میٹر ٹمپر کرکے بجلی چوری کر رہا تھا جس کے باعث قومی خزانے کو ایک لاکھ 20 ہزار روپے کا نقصان پہنچایا، ملزم چوری کی بجلی سے گھر میں اے سی چلا رہا تھا۔ ملزم کی جانب سے لیسکو ٹیم کو ہراساں کیا گیا جبکہ سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دی گئیں۔ لیسکوحکام نے ٹمپرشدہ میٹر کو قبضے میں لے کر ملزم کے خلاف مقدمہ درج کروادیا ہے جبکہ مزید قانونی کاررائی بھی جاری ہے۔ دوسری جانب فرائض میں غفلت برتنے پر متعلقہ میٹر ریڈر کو بھی معطل کردیا گیا ہے۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں