دنیانیوز کے معروف اینکر پرسن سلمان حسن نے جی این این کے خلاف 41 ماہ کی تنخواہیں اور دیگر بقایاجات ادا نہ کرنے کے خلاف پیمرا کی کونسل آف کمپلینٹس میں بھی درخواست جمع کرادی یے اور پیمرا کی معتبر کونسل سے درخواست کی ہے کہ وہ اس سلسلے میں جی این این کو ہدایات جاری کرے۔ اس سے پہلے سلمان حسن جی این این کو پچاس کروڑ کا قانونی نوٹس بھی بھجوا چکے ہیں لیکن چینل نے اس کو سنجیدہ نہیں لیا۔ سلمان حسن نے اس کیس کے لئے معروف وکیل بیرسٹر میاں علی اشفاق کی خدمات حاصل کی ہیں۔ یاد رہے کہ جی این این نے کرونا کے دنوں میں بیشتر ملازمین کی تنخواہوں میں کٹوتی کردی تھی لیکن دیگر چینلز کے برعکس کٹوتیوں کو واپس نہیں کیا تھا۔ اس حساب سے معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 41 ماہ تک کٹوتی جاری رکھی بالآخر سلمان حسن نے جولائی 2023 میں استعفی دے دیا۔ مسلسل یاد دہانی اور باور کرانے کے باوجود جی این این (ویژن نیٹ ورک) نے بقایاجات ادا نہیں کیئے جس کے بعد سینئر اینکر نے قانون کا سہارا لینے کی ٹھانی۔ واضح رہے کہ جی این این نے بیشتر صحافیوں اور اسٹاف کی تنخواہوں میں کٹوتی کی تھی اور دو مرتبہ یہ کٹوتی واپس کرنے کی جھوٹی یقین دہانی بھی کروائی تھی۔ کئی اسٹاف ممبر تنگ آکر چھوڑ کر چلے گئے تھے۔ سلمان حسن واحد صحافی ہیں جنہوں نے چینل کے خلاف قانونی کارروائی کی ہے اور پیمرا کونسل آف کمپلینٹس میں شکایت درج کروائی ہے۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ تحریری معاہدے کے باوجود کسی کی تنخواہ یک طرفہ طور پر کم کردینا آئین کے آرٹکل 4، 9 اور 18 کی خلاف ورزی ہے۔ لہذا پیمرا جی این این کو پابند کرے کہ وہ بقایاجات اور ڈیمیجز جلد سے جلد ادا کرے۔