جی ٹی وی میں سوئچر کنٹرولر کی جانب سے فیوریٹ ازم اور لابنگ کا سلسلہ جاری ہے، عید کے تعطیلات کے دوران ڈیجیٹل میڈیا کے تین لوگوں کی برطرفی کے ساتھ ساتھ نیوز روم سے بھی پانچ صحافیوں کو نکالاگیا ہے۔۔پپو کا کہنا ہے کہ جی ٹی وی میں کراچی بیورو سے پرانی انتظامیہ کے رکھے چار رپورٹرز کو عید کے پہلے روز فارغ کردیا گیا، ان میں کرائم رپورٹر، سندھ سیکرٹریٹ ، کورٹ رپورٹر اور ایک جنرل رپورٹر شامل ہے، جب کہ سینٹرل اسائنمنٹ اور سینٹرل نیوزڈیسک سے بھی ایک ایک صحافی کو نکالاگیا ہے۔۔پپو کے مطابق نکالے گئے پانچ صحافیوں میں سے اکثر پر سوئچر کو شک تھا کہ وہ عمران جونیئر ڈاٹ کام کیلئے بطور پپو مخبریاں کررہا ہے۔۔ پپو نے انکشاف کیا ہے کہ سوئچر کنٹرولر نے چینل میں اپنی گرفت مضبوط کرنے کے لئے جہاں اپنے بندے تیزی سے بھرتی کرائے وہیں وہ سابق انتظامیہ کے رکھے ملازمین پر دباؤ ڈال رہا ہے کہ وہ لوگ سوئچر کو ایک دوسرے کی چغلیا ں کریں۔۔ اس کے ساتھ ہی ہر اس بندے کو جی ٹی وی میں نوکری دی جارہی ہے جس کو اردو تک لکھنی نہیں آتی ۔۔ نیوز ڈیسک پر کام کرنے والوں سے تضحیک آمیز رویہ بھی رکھا جارہا ہے۔۔ پپو کا بتانا ہے کہ سوئچر کنٹرولر خواتین کے ساتھ غلیظ باتیں کرنے سے باز نہیں آرہا ۔۔ ایک خاتون اینکر سے ذومعنی گفتگو کی کوشش کی جس پر خاتون اینکر نے اپنے روئیے سے سوئچر کنٹرولر کو اوقات یاد کروادی ۔۔ آڈیشن کے لئے آنے والی خواتین سے سوئچر کنٹرولر نے غلیظ گفتگو کی کوشش کی اور ساتھ نوکری پر رکھنے کا وعدہ بھی کیا جسے آڈیشن والی خواتین نے سختی سے مسترد کردیا۔۔ پپو کے مطابق حال ہی میں ڈیسک پر کام کرنے والے ایک کاپی ایڈیٹر کی طبیعت بگڑ گئی ۔ ڈاکٹرز کے مطابق مریض کا بی پی ہائی ہوا جس کی وجہ سے کاپی ایڈیٹر پر فالج کا حملہ ہوا ۔