geo workers ko bhi jeenay do

جیونیوزورکرزکیلئے بڑی عید پر کیا بڑا دھماکا ہوگا۔۔

جیونیوز ورکرز کیلئے کیا بڑی عید واقعی بڑی ہونے والی ہے؟کیا بڑی عید پر کوئی بڑا دھماکا ہورہا ہے؟کیا نمبرون چینل اب ورکرز کیلئے بھی نمبرون بننے جارہا ہے؟پپو کے مطابق تقریباً سات سال بعد جیونیوز کے ملازمین کیلئے کچھ اچھی خبریں آنے والی ہیں، سات سال مہنگائی کی چکی میں پسے جیونیوز کے ملازمین کے بھی اچھے دن آنے والے ہیں۔پپو کے مطابق گزشتہ دنوں27 مئی کو جیونیوز کے ایم ڈی اظہرعباس نے ایک میٹنگ کی جس میں ہیڈآفس سمیت ملک بھر سے جیونیوز کے بیورو اور دیگر وڈیولنک پر شریک ہوئے، اظہرعباس نے پاک بھارت جنگ کے دوران شاندار کوریج پر جیو ورکرز کو شاباش دی اور ان کا شکریہ ادا کیا، انہوں نے کہا کہ ورکرز کی اسی شاندار کارکردگی کی بنا پر جیونیوز مسلسل نمبرون چینل ہے، اس میٹنگ کے بعد جیو کے تمام ورکرز کی ضیافت سموسے، بسکٹس اور سافٹ ڈرنک سے کی گئی، پپو کا کہنا ہے کہ ورکرز امید کررہے تھے کہ اتنی بڑی میٹنگ جس میں پورے ملک سے ملازمین کو مدعو کیا گیا تھا اس میں انکریمنٹ کے اعلان کی توقع کی جارہی تھی لیکن ایسا نہ ہوا اور ورکرز کو بہت مایوسی ہوئی۔تاہم جیونیوز کے اعلی ذرائع نے عندیہ دیا ہے کہ جیونیوز جلد بڑا دھماکہ کرنے والا ہے، جیونیوز کے سی ای او میرابراہیم رحمان جو ورکرز دوست سمجھے جاتے ہیں، عیدالاضحیٰ سے قبل جیونیوز کے ورکرز کو بونس دینے پر غورکررہے ہیں، جو ممکنہ طور پر عیدالاضحیٰ سے قبل دی جانے والی تنخواہ کیساتھ ہی دیا جاسکتا ہے جیسا کہ جیونیوز نے اپنی روایت توڑتے ہوئے عیدالفطر کی تنخواہ بھی وقت سے پہلے ادا کردی تھی، اس کے ساتھ ہی بجٹ کے فوری بعد انکریمنٹ لیٹر بھی جاری کیے جارہے ہیں، پپو کے مطابق جیونیوز کے اعلی سطح ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ بونس تو ممکنہ طور پر تمام ملازمین کو دیا جائے گا لیکن انکریمنٹ پہلے مرحلے میں پانچ لاکھ اور اس سے کم تنخواہ والے ملازمین کا ہی لگے گا، پپو کے مطابق جیونیوز کے اعلی سطح ذرائع کا کہنا ہے کہ جیونیوز خسارے سے نکل کر منافع کی راہ پر گامزن ہے، جیونیوز کا کانٹینٹ یوٹیوب سمیت تمام سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر سب سے زیادہ دیکھا جارہا ہے جس بنا پر نجی وسرکاری اشتہاروں کے آمدن سے کہیں زیادہ آمدن یوٹیوب اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے ہورہی ہے اور سی ای او میرابراہیم سمجھتے ہیں کہ اس سب کا سہرا جانفشانی سے کام کرنے والے ملازمین کے سر جاتا ہے تو انہیں بھی محنت اور سات سال کے صبر کا صلہ دیا جائے۔ پپو کا کہنا ہے کہ اگر ایسا ہوگیا تو دیگر چینلز جن میں تنخواہیں بروقت ادا نہیں کی جاتیں اور نہ ہی بڑھائی جاتی ہیں ان سب کیلئے مثال قائم ہوگی اور میڈیا ورکرز کی زندگی میں مثبت بدلاو آئے گا کیونکہ جیو ٹرینڈ میکر ہے اور جیسا جیو کرتا ہے دیگر کو بھی لامحالہ وہ سب کرنا پڑتا ہے۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں