jang group ko 3 roz mein tankhuahen dene ka warning

جنگ گروپ عدالتوںکوخاطر میں نہیں لارہا، آرآئی یوجے ورکرز۔۔

 راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس (آر آئی یو جے) ورکرز نے جنگ گروپ میں کام کرنے والے 80 سے زائد صحافیوں اور میڈیا ورکرز کی برطرفی کو معاشی قتل قرار دیتے ہوئے اس اقدام کی شدید مذمت کی ہے۔ صدر آر آئی یو جے (ورکرز) مظہر اقبال کی زیر صدارت یونین کا ہنگامی اجلاس ہوا۔ اجلاس میں چنگیز خان جدون، صہیب بن نور، تیمور اعوان، محمد عظیم، راجہ اعجاز، روبی بٹ، واجد سواتی، عبدالرشید، محمد عظیم اور صدیق احمد نیر نے شرکت کی۔ آر آئی یو جے (ورکرز) کے جنرل سیکرٹری حمید اللہ عابد بھی مختصر وقت کے لیے آن لائین اجلاس میں شریک ہوئے۔ اجلاس میں اس بات پر گہری تشویش ظاہر کی گئی کہ سرکاری اشتہارات کی صورت میں قومی خزانے سے اربوں روپے لینے والا جنگ گروپ نہ تو ملازمین کو ان کے قانونی حقوق دے رہا ہے اور نہ ہی انہیں ملازمتوں کا تحفظ حاصل ہے۔ یونین نے اس بات کی بھی مذمت کی کہ جنگ گروپ عدالتی فیصلوں کو بھی خاطر میں نہیں لا رہا۔ اجلاس میں بعض اراکین نے سوال اٹھایا کہ کیا جنگ گروپ پر ملکی قوانین کا اطلاق نہیں ہوتا ؟ اجلاس میں ایک قرارداد منظور کی گئی جس میں وزارت اطلاعات و نشریات سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اس بات کو منظر عام پر لائے کہ آیا جنگ گروپ کے بینر تلے شائع ہونے والے اخبارات نے اپنے اے بی سی سرٹیفکیٹ کب سے رینیو نہیں کروائے۔ جنگ گروپ کے بینر تلے شائع ہونے والے اخبارات کی موجودہ سرکولیشن کتنی ہے اور کیا جنگ گروپ کے بینر تلے شائع ہونے والے اخبارات کو ان کی سرکولیشن کے مطابق سرکاری اشتہارات دیے جا رہے ہیں یا انہیں ان کی سرکولیشن سے کئی گنا زیادہ سرکاری اشتہارات دیے جا رہے ہیں۔ اجلاس میں ایک اور قرارداد منظور کی گئی جس میں یونین کے صدر مظہر اقبال اور ایڈیشنل جنرل سیکرٹری چنگیز خان جدون کو اختیار دیا گیا کہ وہ جنگ گروپ سمیت کارکن صحافیوں اور میڈیا ورکرز کا استحصال کرنے والے دیگر میڈیا ہاؤسز کے خلاف جاندار اور موثر آواز اٹھانے کے لیے آر آئی یو جیز کے دیگر دھڑوں کے ساتھ ساتھ تمام صحافتی تنظیموں کے ساتھ گفت و شنید کرکے انہیں صحافیوں اور میڈیا ورکرز کا استحصال کرنے والے میڈیا مالکان کے خلاف مشترکہ طور پر آواز اٹھانے کے لیے قائل کریں۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں