jabri bartarfion ka notice lenge

جبری برطرفیوں کا نوٹس لیں گے، مرتضی سولنگی۔۔

نگران وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سو لنگی نے کوئٹہ پریس کلب کا تفصیلی دورہ کیا ، پریس کلب پہنچنے پر صدر کوئٹہ پریس کلب عبدالخالق رند اور سنیئر صحافیوں نے وفاقی وزیر کا استقبال کیا ، نگران صوبائی وزیر اطلاعات جان اچکزئی اور صدر کوئٹہ پریس کلب عبدالخالق رند نےانہیں تفصیلی بریفنگ دی ۔ اس موقع پر مرتضٰی سولنگی نے صوبہ میں میڈیا کے مثبت کردار کو سراہا اور ہرممکن تعاون کا یقین دلایا۔ دریں اثنا بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کے زیر اہتمام بول ٹی وی ، روزنامہ انتخاب ، روزنامہ دنیا سے ورکروں  کی جبری برطرفیوں کے خلاف مظاہرہ بھی کیا گیا، مظاہرے میں نگراں وفاقی وزیر اطلاعات مرتضی سولنگی اور نگراں صوبائی وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے بھی  شرکت کی۔ صدر بلوچستان یونین آف جرنلٹس عرفان سعید نے کہا کہ   کروڑوں روپے کے اشتہارات لینے والے ادارے فون کال اور بغیر کسی معقول وجہ کہ کارکنوں کو نکال رہے ہیں ،وفاقی اور صوبائی حکومتیں میڈیا ورکروں کے تحفظ کے اقدامات کریں ، عرفان سعید کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں پہلے ہی روزگار کے مواقع محدود ہیں۔میڈیا انڈسٹری بحران کے خاتمے لئے حکومت اقدامات اٹھائے، نگراں وفاقی وزیراطلاعات مرتضی سولنگی نے کہا کہ  پیمرا رولز کے تحت لائسنس یافتہ ٹی وی چینل چاروں صوبائی دارالحکومتوں میں بیورو قائم کرنے کے پابند ہیں،جو چینل بیورو بند کر رہے ہیں انکے مالکان سے بات کرینگے،میڈیا ورکرز سے مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں،ورکروں کی جبری برطرفی کا نوٹس لینگے،بلوچستان کے نگراں وفاقی وزیر اطلاعات جان اچکزئی کا کہنا تھا کہ حکومت میڈیا اداروں کی اشتہارات کی مد میں خطیر رقم ادا کرتی ہے،اشتہارات پر ایسی پالیسی لا رہے ہیں جس سے ورکروں کا تحفظ ہو، اشتہارات پالیسی میں ورکروں کو اسٹیک ہولڈر بنائیں گے ، جبری برطرفی اور تنخواہیں ادا نہ کرنے والے اداروں کے خلاف لائحہ عمل بنائیں گے ، ورکروں کی مالی مشکلات سے اچھی طرح واقف ہیں۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں