social media naya sahafati platform

بیانیے کا محاذ اور ڈی جی آئی ایس پی آر

تحریر: سید بدر سعید

پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ جھڑپ نے ایک مرتبہ پھر یہ ثابت کر دیا ہے کہ جدید دور کی جنگیں صرف میدان میں نہیں، بلکہ دماغوں میں بھی لڑی جاتی ہیں۔ اس بار جنگ صرف سرحدوں تک محدود نہ رہی بلکہ ایک نیا محاذ کھلا جو اطلاعات، بیانیے اور سچ و جھوٹ کی جنگ کا محاذ تھا ۔  اس میدان میں پاکستان نے نہایت مہارت، سنجیدگی اور پیشہ ورانہ تدبر کے ساتھ جو معرکہ سر کیا، وہ کسی بھی جدید ریاست کے لیے ایک ماڈل کی حیثیت رکھتا ہے۔

بھارت نے حسبِ روایت اس بار بھی جنگ کے ابتدائی لمحات سے ہی اپنے میڈیا، سوشل نیٹ ورکس اور سفارتی چینلز کے ذریعے ایک بھرپور پروپیگنڈا مہم کا آغاز کیا۔ سچ کو جھوٹ اور ناکامی کو کامیابی کے طور پر پیش کرنا بھارتی میڈیا کی پرانی روش ہے لیکن اس بار فرق یہ تھا کہ پاکستان نے اس جھوٹے بیانیے کو صرف رد نہیں کیا بلکہ اسے ثبوتوں، بروقت معلومات اور سچائی کے ہتھیار سے پاش پاش کر دیا۔ لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کی قیادت میں آئی ایس پی آر نے نہایت مؤثر اور بروقت ردعمل کے ذریعے دشمن کے بیانیے پر کاری ضرب لگائی اور پاکستانی قوم سمیت عالمی برادری کو بھی اصل صورت حال سے لمحہ بہ لمحہ آگاہ رکھا ۔ ان کا اندازِ گفتگو نہ صرف باوقار تھا بلکہ معلوماتی اور جذباتی توازن کا مظہر بھی تھا۔

دلچسپ امر یہ ہے کہ اس بار محض روایتی میڈیا ہی نہیں  بلکہ سوشل میڈیا بھی میدانِ جنگ بن چکا تھا۔ بھارت نے فیک نیوز، جعلی وڈیوز اور جھوٹے بیانات کی مدد سے ایک خیالی فتح کا ماحول بنانے کی کوشش کی مگر پاکستانی نوجوانوں، یوٹیوبرز، بلاگرز اور صحافیوں نے اپنی رضا کارانہ کاوشوں سے اس پروپیگنڈے کو ہر محاذ پر چیلنج کیا۔ بغیر کسی رسمی تنظیم کے  ان عام پاکستانی نوجوانوں نے ڈیجیٹل دنیا میں ایسا دفاعی مورچہ قائم کیا جو جدید سائبر وار کی عملی تصویر بن گیا۔ ٹوئٹر سے لے کر یوٹیوب تک پاکستانی مؤقف،  دلیل، ثبوت اور زبان و بیان کی طاقت سے غالب رہا۔

قابلِ ذکر پہلو یہ بھی ہے کہ اس جنگ میں پاکستان نے پہلی بار “proactive strategy” اختیار کی۔ دشمن کے دعووں کا انتظار کرنے کی بجائے، خود آگے بڑھ کر مستند معلومات، سیٹلائٹ امیجز، جیو لوکیشن ویڈیوز اور موقع کی تصاویر پیش کی گئیں جس سے پاکستان کا بیانیہ نہ صرف مقامی بلکہ عالمی سطح پر بھی معتبر ٹھہرا۔ بین الاقوامی میڈیا ادارے جیسے فنانشل ٹائمز اور نیویارک میگزین نے اس بات کا اعتراف کیا کہ بھارت کی اطلاعاتی حکمت عملی کئی جگہوں پر کمزور اور ناقابلِ اعتبار ثابت ہوئی۔ فنانشل ٹائمز نے تو یہاں تک لکھا کہ امریکہ کی ثالثی سے طے پانے والی جنگ بندی کو پاکستان ایک سفارتی کامیابی کے طور پر پیش کرنے میں کامیاب رہا جبکہ بھارت اس پر ناخوش دکھائی دیا۔

جہاں پاکستان کا مؤقف مضبوط تھا وہیں بھارت کی اندرونی حالت تضاد کا شکار تھی۔ خود بھارتی دفاعی تجزیہ کار یہ اعتراف کرتے سنائی دیے کہ بھارتی میڈیا نے جنگی جنون میں اپنے ہی عوام کو گمراہ کیا۔ دوسری طرف پاکستانی میڈیا نے غیر معمولی ذمہ داری کا مظاہرہ کیا۔ بغیر تصدیق کوئی خبر نشر نہ کی اور قومی بیانیے کے ساتھ ہم آہنگی میں اپنی پیشہ ورانہ صلاحیت کو منوایا۔

اس پوری اطلاعاتی جنگ میں پاکستان نے ایک اور کامیابی “سائبر اسپیس” میں حاصل کی۔ بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق پاکستانی ہیکرز گروپس نے بھارتی سرکاری ویب سائٹس، بینکنگ سسٹمز اور دیگر اہم ڈیجیٹل انفرا اسٹرکچر پر مؤثر حملے کیے  جن کا نہ صرف اعتراف کیا گیا بلکہ ان سے متعلق خطرے کی گھنٹی بھی بجائی گئی۔ ٹائمز آف انڈیا جیسے معروف ادارے نے اس بات کی تصدیق کی کہ یہ حملے مختلف مراحل میں منظم انداز سے کیے گئے۔

ان تمام عوامل کا تجزیہ کرنے کے بعد یہ نتیجہ اخذ کرنا مشکل نہیں کہ پاکستان نے صرف ایک دفاعی بیانیہ ترتیب نہیں دیا  بلکہ ایک ہمہ جہتی اور ادارہ جاتی حکمتِ عملی کے ذریعے دشمن کے ہر جھوٹ کا مقابلہ سچ، دلیل اور تکنیکی برتری سے کیا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کی سربراہی میں ادارہ جاتی ہم آہنگی، قومی سطح پر بیانیے کی یکسانیت، اور میڈیا و عوام کا باہمی اعتماد وہ ستون ہیں جن پر یہ اطلاعاتی فتح استوار ہوئی بلاشبہ انہوں نے پوری قوم کو یکجا کر دیا ۔

ہمیں یہ حقیقت تسلیم کرنی ہوگی کہ مستقبل کی جنگیں اسی طرز پر ہوں گی جہاں بندوقوں سے پہلے بیانیے چلیں گے اور گولے داغنے سے پہلے خبریں نشر ہوں گی۔ ایسے میں پاکستان نے جو ماڈل اس بار پیش کیا وہ محض ایک وقتی کامیابی نہیں بلکہ مستقبل کی جنگی حکمت عملی کا بنیادی خاکہ ہے۔ سچائی، بروقت ردعمل، پیشہ ور ترجمان، متحد قوم اور بااعتماد ادارے ہی یہی وہ عناصر ہیں جو ہر جھوٹے پروپیگنڈے کو شکست دے سکتے ہیں۔ اس جنگ نے واضح کر دیا کہ اخبارات ، ٹی وی چینلز  اور ڈیجیٹل میڈیا پاکستان کے بیانیہ کا ہر اول دستہ ہیں جنہیں دوران جنگ ڈی جی آئی ایس پی آر نے بھرپور انداز میں کمانڈ  کیا۔(بشکریہ نئی بات)۔۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں