ایکشن کمیٹی اخباری صنعت بلوچستان کا علامتی احتجاجی کیمپ آٹھویں روز بھی جاری رہا۔ کیمپ میں اخبارات و جرائد کے مدیران کی بڑی تعداد شریک جبکہ انجمن اخبار فروشاں کے نمائندے بھی موجود رہے۔کیمپ شرکاء نے اپنا مطالبہ دہراتے ہوئے کہا کہ اشتہارات کو BPPRA پر منتقل کرنے سے اخباری صنعت بندش کی طرف چلی جائے گی، صوبے کی واحد صنعت کی بندش کی وجہ سے ہزاروں لوگ بیروزگار ہو جائیں گے۔ بلوچستان کے معروضی حالات کو پیش نظر رکھتے ہوئے حکومت پرنٹ میڈیا سے وابستہ لوگو ں کی سرپرستی کرے۔باہمی رضامندی سے ایسی مثبت پالیسیاں تشکیل دی جائیں جس سے اخبارات وجرائد سمیت صنعت سے وابستہ ہر شعبہ بہتر انداز میں مستفید اور حکومتی تشہیر بھی مزید بہتر انداز سے ہوسکے۔علامتی احتجاجی کیمپ کے شرکاء کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی سے اخباری صنعت کو مزید بہتر اقدامات کی امیدیں وابستہ ہیں کیونکہ موجودہ دور حکومت میں ہی فنڈز کی کمی کا دیرینہ مسئلہ حل ہوپایا ہے جس کے سبب اخباری صنعت کے مسائل میں کافی حد تک کمی ہوئی،شرکاء نے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صوبے کی واحد صنعت کے تحفظ کیلئے تمام سٹیک ہولڈرز ایک پیج پر ہونگے۔احتجاجی کیمپ کے شرکاء نے وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی سے مطالبہ کیا کہ جلد وزیراطلاعات کا تقرر کیا جائے تاکہ صوبائی محکمہ اطلاعات مزید فعال اور موثر کردار ادا کرسکے۔