تحریر: رؤف کلاسرا۔۔
یہ ہے سیالکوٹ کی بریار فیملی کا اصل کاروباری چہرہ۔میرے ساتھ معاہدہ ٹیلن گروپ کے قیصر بریار نے سائن کیا جس میں ان کا بروکر بیگ پیش پیش تھا۔ ٹیلن چینل کروڑں کا بیچنا تھا تو بریار بیگ بروکر جوڑی نے بیچا۔ تین دفعہ تحریری اور زبانی معاہدے کی خلاف ورزی قیصر بریار نے کی۔
اب پیمرا نے میری درخواست پر ٹیلن گروپ کے قیصر بریار کے خلاف کاروائی شروع کی تو سیالکوٹ کے جٹوں کا حوصلہ جواب دے گیا۔ سیالکوٹ کے اصلی تے نسلی جٹ اب ٹیلن چینل کی فی میل رپورٹر کو اپنے کیس کا دفاع کرنے کے لیے لے آئے ہیں۔ اب پیمرا میں ان ارب پتیوں بریار بیگ کا مقدمہ ہماری یہ چھوٹی بہن لڑے گی۔ خود یہ غیرت مند بریار بیگ سینکڑوں صحافیوں کو اپنے وقتی فائدے کے لیے استمعال اور ان کے کیرئیر خراب کرنے بعد چینل بیچ کر چپکے سے پتلی گلی سے نکل گئے ہیں۔
میں نے پیمرا کمیٹی کو کہا صبر کریں ایک دن ہماری یہ رپورٹر بہن بھی اسی چینل کے خلاف اپنا کیس لڑنے میری جگہ بیٹھی ہوگی۔یہ بریار اور بروکر بیگ ٹائپ کسی کے سگے نہیں۔ پیسہ ہی ان کا مرشد اور پیر ہے۔ اب سیالکوٹ کے جٹ بریار ڈر مارے گھر سے باہر نہیں نکل رہے کہ پیمرا میں اپنے مقدمات کا خود سامنا کریں۔ یہ ٹیلن چینل کی لیڈی رپورٹر کا یہ کام نہیں ہے۔ یہ ہے ان ارب پتیوں کی اوقات۔ ( میرے دائیں ہاتھ ٹیلن چینل کی خاتون رپورٹر ہے جو بریار اور بروکر بیگ کا مقدمہ پیمرا میں لڑنے کل بھیجی گئی تھی)
ویسے امریکن صدر جان ایف کینڈی نے جو امریکن کاروباری لوگوں بارے کہا تھا اسے یہاں لکھنے کا حوصلہ نہیں ہورہا۔ اسے گوگل کر کے خود پڑھ لیں۔
پیمرا کمپلینٹ کونسل کے قابل احترام چیرمین اور تمام ممبران صاحبان کا بہت شکریہ جنہوں نے میرے مقدمے کو بڑی تفصیل سے سنا، سمجھا اور مجھے موقع دیا۔ اب عید کے بعد پھر سماعت ہوگی۔دیکھتے ہیں اگلی دفعہ بریار اور ان کا بروکر بیگ اپنے ٹیلن چینل کی لیڈی رپورٹر بعد کس کو میدان میں اتارتے ہیں۔(رؤف کلاسرا)۔۔
(نوٹ: یہ تحریر سینئر صحافی رؤف کلاسرا کے سوشل میڈیا سے لی گئی ہے۔۔)۔۔