سینئر اداکارہ صبا حمید نے موجودہ ڈراموں کو مصنوعی قرار دیتے ہوئے ماضی کے ڈراموں کو زیادہ اصل اور جاندار قرار دیا ہے۔حال ہی میں معروف اداکارہ صبا حمید نے پی ٹی وی کے پروگرام اسٹار اینڈ اسٹائل میں شرکت کی، جہاں انہوں نے مختلف موضوعات پر کھل کر گفتگو کی۔پروگرام میں بات کرتے ہوئے صبا حمید نے کہا کہ 80 کی دہائی کے ڈراموں میں اداکاری کرنے کا اپنا ہی مزہ تھا، کیونکہ اس دور کے مصنفین کے مکالمے نہایت دلچسپ اور جاندار ہوا کرتے تھے۔انہوں نے امجد اسلام امجد، نورالہدیٰ شاہ، اشفاق احمد اور بانو قدسیہ جیسے بڑے ادبی ناموں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان کے تحریر کردہ مکالمے بولنے میں بہت مزہ آتا تھا۔صبا حمید کا کہنا تھا کہ اُس زمانے میں ہر اداکار اپنی اسٹائلنگ خود کرتا تھا اور کردار کے مطابق گیٹ اَپ تیار کرتا تھا جبکہ آج کل ایک مکمل ٹیم موجود ہوتی ہے جو کپڑوں سے لے کر میک اپ تک، سب کچھ طے کرتی ہے کہ کس دن کیا گیٹ اپ ہوگا۔انہوں نے مزید کہا کہ یہی وجہ ہے کہ پرانے وقتوں کے ڈرامے زیادہ اوریجنل محسوس ہوتے تھے، ان میں کسی قسم کی بناوٹ یا مصنوعی پن نہیں ہوتا تھا۔ایک سوال کے جواب میں سینئر اداکارہ نے ہدایت کاری کو اپنی ترجیح قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ انہیں اداکاری کے مقابلے میں ہدایت کاری زیادہ پسند ہے کیونکہ اس میں زیادہ ذمے داری ہوتی ہے۔صبا حمید کے مطابق ہدایت کار ڈرامے کے سیٹ اپ سے لے کر اداکاروں کے انتخاب تک ہر پہلو کا خود خیال رکھتا ہے، جبکہ ایک اداکار صرف اپنے کردار پر توجہ دیتا ہے۔

اداکاری کے مقابلے میں ڈائریکشن پسند ہے، صبا حمید۔۔
Facebook Comments