تحریر: ابرار بختیار۔۔
اختلاف نہیں اتفاق،تقسیم نہیں اتحاد۔۔ایڈہاک کمیٹی میں اور کون شامل ہے؟ صرف کارڈ کے معاملے پر پوری کابینہ کو ختم کرنا انتہا پسندانہ فیصلہ نہیں ہے؟ کراچی کے ممبران کو کارڈ جاری کرنا کے یو جے کا ہی اختیار نہیں ہے؟ کمیٹی بنانی ہی تھی تو مکمل غیر جانب دار کمیٹی نہیں ہونی چاہیے تھی؟ صحافی تنظیمیں پہلے ہی تقسیم کا شکار ہوکر کمزور ہوچکی ہیں کیا مزید تقسیم کا امکان پیدا نہیں کردیا گیا؟ پی ایف یو جے کو ممبران کی اسکروٹنی کرنی چاہیے ضرور کرنی چاہیے، جعلی صحافیوں کو ضرور نکالنا چاہیے، مگر یہ اسکروٹنی صرف کراچی تک محدود کیوں؟ اسلام آباد لاہور سمیت پنجاب میں بڑے پیمانے پر وہاں کی یو جیز نے جعلی ممبر شپ کی ہوئی ہیں ان کی کیوں نہیں کی گئی؟ بہتر ہوتا اس فیصلے کو ملک بھر کے لیے نافذ کیا جاتا،
اہم ترین بات ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
عزیزان گرامی صحافیوں پر مشکل تریں وقت ہے تنخواہوں کا مسئلہ ہے برطرفیوں کا سنگین مسئلہ ہے اخبارات بند ہونے سے بے روزگاری کا ہولناک مسئلہ ہے۔
ایسی صورت حال میں صحافیوں کو تقسیم کی نہیں اتحاد کی ضرورت ہے جھگڑوں کی نہیں اتفاق کی ضرورت ہے
ذاتیات کی نہیں اجتماعیت کی ضرورت ہے ، تنازعات کی نہیں مل کر بیٹھنے اور اختلافات کو ختم کرنے اور متحد ہونے کی ضرورت ہے ۔ ۔ ۔ ۔
الله ہم سب پر اپنا کرم فرمائے ۔ آسانیاں فرمائے۔۔(ابراربختیار)۔۔