پولیس نے صحافی حسن زیب کے قتل میں ملوث باپ بیٹے کو گرفتار کر لیا۔ڈی پی او نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ قتل کی واردات میں ملوث اجرتی قاتل کی گرفتاری کے لیے چھاپا مار ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔ اجرتی قاتل نے ایک لاکھ روپے کےعوض صحافی حسن زیب کو قتل کیا۔صحافی حسن زیب کو قتل کرنے کی واردات کے دوران ملزم زوہیب موٹر سائیکل چلا رہا تھا اور اجرتی قاتل بلال نے فائرنگ کی۔ صحافی حسن زیب قتل واردات میں مقتول کی پہلی بیوی کے بھائی کا کردار اہم ہے۔ مقتول کی پہلی بیوی کے بھائی نے اجرتی قاتل سے سودا کیا۔پولیس نے واردارت میں استعمال ہونے والی موٹر سائیکل بھی برآمد کرلی۔ڈی پی او نوشہرہ کے مطابق مقتول حسن زیب کے کاروباری لین دین کے معاملات زیادہ تھے، حسن زیب موبائل فون، الیکٹرونکس اور موٹرسائیکلیں قسطوں پر فروخت کرتا تھا جب کہ صحافی حسن زیب کو پلاٹ کے ذاتی لین دین کےتنازع پرقتل کیا گیا۔ڈی پی او نے بتایا کہ صحافی نے37 لاکھ روپے میں ملزمان کوپلاٹ فروخت کیا تھا، رقم ادائیگی میں تاخیر پر نوبت لڑائی جھگڑے تک جاپہنچی جس کے بعد لڑائی جھگڑے، گالم گلوچ اوردھمکیوں کی رنجش پرحسن زیب کوقتل کردیا گیا۔ ڈی پی نوشہرہ کے مطابق قتل میں نامزد دونوں ملزمان اشفاق اوراس کے بیٹے کو گرفتار کرلیاگیاہے جب کہ ملزمان نے اعتراف جرم بھی کرلیاہے، دوران تفتیش ملزمان نے پولیس کو بتایا کہ مقتول کی پہلی بیوی کا بھائی بلال بھی قتل میں ملوث ہے، ملزم بلال نے اجرتی قاتل کی سہولت فراہم کی، اجرتی قاتل کوایک لاکھ روپے دیے گئے،پولیس نے بلال اور اجرتی قاتل کی تلاش شروع کردی ہے۔ڈی پی او کا کہنا تھا کہ پولیس نے صحافی ملک حسن زیب کے قتل کیس کو 10دن میں نمٹادیا ہے، گرفتار ملزمان کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کرلیا ہے۔واضح رہےکہ 14 جولائی کو اکبر پور کے علاقے میں صحافی ملک حسن زیب کو موٹرسائیکل سواروں نے فائرنگ کر کے قتل کردیا تھا۔