وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے چیف جسٹس اور ریاستی اداروں کے خلاف پراپیگنڈہ کرنے والوں کے خلاف گھیرا تنگ کر دیا۔ایف آئی اے کی جانب سے 115 انکوائریاں باضابطہ طور پر رجسٹر کر دی گئیں اور غلط معلومات پھیلانے والے 65 افراد کو نوٹس بھیج دیئے گئے ہیں۔وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے مزید کہا ہے کہ چیف جسٹس اور ریاستی اداروں کے خلاف غلط معلومات پھیلانے والے 47 افراد پر نظر رکھی جائے گی۔ججز کے خلاف مہم پر ایف آئی اے نے مختلف صحافیوں اور سوشل میڈیا ایکٹوسٹ کو طلب کرلیا۔ ایف آئی اے سائبر ونگ نے ججز کے خلاف منفی مہم چلانے پر نوٹس جاری کردیئے۔ایف آئی اے نے نوٹسز کے ذریعے مختلف صحافیوں، سوشل میڈیا ایکٹوسٹس کو انکوائری کے لیے طلب کرلیا، مذکورہ شخصیات کو 31 جنوری دن 11 بجے ایف آئی اے اسلام آباد طلب کیا گیا ہے۔اطلاعات ہیں کہ ایف آئی اے کی جانب سے غلط معلومات پھیلانے پر 65 افراد کو نوٹسز ارسال کیے گئے ہیں، ایف آئی اے کے پاس 115 انکوائریز رجسٹرڈ ہوئی ہیں یہ انکوائریز کراچی، لاہور، راولپنڈی، اسلام آباد، پشاور میں جاری ہیں، صحافیوں اور سوشل میڈیا ایکٹوسٹ کو الگ الگ شہروں کے آفسز میں طلب کیا گیا ہے جب کہ یہ نوٹسز انڈر سیکشن 160 کے تحت جاری کیے گئے ہیں۔اطلاعات کے مطابق ایف آئی اے نے 47 سینئر صحافیوں اور یوٹیوبرز کو طلب کرلیا۔۔جن میں مطیع اللہ جان، سیرل المیڈا، صابر شاکر، شاہین صہبائی، عدیل راجہ، ثمر عباس، اسد طور، صدیق جان، اقرار الحسن، ملیحہ ہاشمی، جبران ناصر وغیرہ شامل ہیں۔۔چیف جسٹس اور عدلیہ مخالف مہم چلانے والے 500 سے زائد افراد کا ڈیٹا جے آئی ٹی کے حوالے جلد کارروائی کا امکان ہے۔ ان لوگوں نے اندرون اور بیرون ملک سے عدلیہ مخالف مہم میں حصہ لیا،جبکہ 37 اکاونٹس کی ڈی پیز پر پی ٹی آئی کا جھنڈا تھا ، اس پراپگنڈہ مہم میں 27 اکاونٹس بیرون ملک سے شریک تھے۔نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا تھا کہ جے آئی ٹی کے نمائندوں میں آئی ایس آئی، آئی بی اور پی ٹی اے کے نمائندے بھی شامل ہیں، ٹیم اپنی ابتدائی رپورٹ 4 ہفتے میں پیش کرے گی۔
سینتالیس صحافیوں کی ایف آئی اے طلبی۔۔۔
Facebook Comments