جناب صدر حامد الرحمان اعوان، جناب جنرل سیکریٹری سید نبیل اختر، کراچی یونین آف جرنلسٹ (دستور)امید ہے کہ آپ ایمان اور صحت کی بہترین حالت میں ہوں گے۔ محترم ذمہ داران، اس تحریر کا مقصد بول متاثرین کی طرف سے ایک درخواست گوش گزار کرنا ہے۔ ہمیں اپنے ذمہ داران سے کسی رسمی یا دفتری زبان میں بات کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی، تاہم اس تحریر کا مقصد باضابطہ طور پر اپنی شکایت درج کروانا ہے۔بول متاثرین کے حوالے سے کے یو جے کی ہمیں شروع دن سے ہر ممکن معاونت حاصل رہی ہے، یہی وجہ ہے کہ ہم بول کے خلاف پیمرا میں کامیاب ہوئے۔ یقیناً اس کامیابی میں کے یو جے کے سابقہ ذمہ داران کی کوشش اور رہنمائی، اور موجودہ ذمہ داران کی معاونت شامل رہی ہے۔پیمرا کی جانب سے 23 اگست کے فیصلے کے باوجود، بول انتظامیہ کی جانب سے واجبات کی ادائیگی کے سلسلے میں مجرمانہ خاموشی برقرار ہے، جس پر پیمرا نے انہیں 30 ستمبر تک کی مزید مہلت دی ہے۔ لیکن بول کی تاریخ اور رویہ اس بات کا گواہ ہے کہ ڈھٹائی ان کی سرشت میں شامل ہے، جو کہ پرانی انتظامیہ سے ورثے میں ملی ہے۔لہٰذا، اگر 30 ستمبر بھی گزر جانے کے بعد کے یو جے کی جانب سے کوئی مؤثر حکمت عملی یا تحریک کا آغاز نہیں کیا گیا، تو دو سال سے جاری اس جدوجہد کے نتیجے میں حاصل ہونے والی فتح مایوسی میں تبدیل ہو جائے گی۔ آپ سے درخواست ہے کہ بول کے تاخیری حربوں کے جواب میں مالکان سے پیمرا کے فیصلے پر عملدرآمد کرانے کے لیے کوئی مؤثر لائحہ عمل تیار کیا جائے۔ کیونکہ اب خطوط اور جواب الجواب کا وقت گزر چکا ہے۔امید ہے کہ کے یو جے اپنے یونین ہونے کا حق ادا کرے گی۔العارض: عبید شاہ کوآرڈینیٹربول متاثرین