پپو نے انکشاف کیا ہے کہ ایک نیوز کی پروگرامنگ سے دو لوگ اور ٹیکنیکل ڈپارٹمنٹ سے ایک ورکر کو فارغ کردیاگیا ہے۔۔ باقیوں کیلئے بھی فہرستیں تیار ہیں۔۔پپو کا کہنا ہے کہ مالی خسارہ کم کرنے کیلئے افرادی قوت میں کمی کی جائے گی۔۔ پپو کا مزید کہنا ہے کہ گزشتہ ہفتے کے روز ہونے والی ایک میٹنگ میں تمام ڈپارٹمنٹ ہیڈز کو کچھ نئے اصول بنانے کا کہا گیا ، جس کے بعد اب ایک نیوز کو “فیکٹری” بنانے کی تیاری کی جارہی ہے۔ پپو کا کہنا ہے کہ نئے قوانین کے مطابق سگریٹ پینے ایک ڈپارٹمنٹ کے دو لوگ اکٹھے نہیں جاسکتے۔۔ ٹائم سے چند منٹ لیٹ نہیں ہوسکتے۔ کھانے اور نماز کی بریک کے اوقات بھی مقرر کردیئے گئے ہیں۔ٹائم سے پانچ منٹ بھی لیٹ نہیں ہوسکتے ورنہ جواب دہ ڈپارٹمنٹ کا ہیڈ ہوگا۔۔ورکرز کو باہر پارکنگ میں کھڑے ہونے سے منع کردیاگیا ہے۔۔پپو نے انکشاف کیا ہے کہ رمضان المبارک میں جب کہ ہر مسلمان ورکر کا روزہ ہوتا ہے، ادارے میں مسجد نہیں ہے، وضو خانہ نہیں ہے۔ ٹیرس پر نماز کیلئے عارضی جگہ مختص کی گئی ہے جہاں صفیں بچھائی گئی ہیں۔ وضو کیلئے پہلے جگہ ہوتی تھی لیکن اب واش بیسن پر ہی وضو کیا جارہا ہے۔۔ پپو کا مزید کہنا ہے کہ تمام ڈیپارٹمنٹس کے ہیڈ کی روزانہ 4بجے ایڈیٹوریل میٹنگ ہوتی ہے جس میں مین بلیٹن اور کرنٹ افیئرز کے موضوعات تک طے ہوتے ہیں اس میٹنگ میں ہر کرنٹ افیئرز کے پروگرام کا ایگزیکٹو پروڈیوسر بھی شامل ہوتا ہے۔ڈیجیٹل ہیڈ ،نیوز روم کے کنٹرولر نیوز اور ایگزیکٹو پروڈیوسرز بھی شامل ہوتے ہیں میٹنگ فہد صاحب ہیڈ کرتے ہیں۔۔پپو کا یہ بھی کہنا ہے کہ نیوزروم میں سیاست اپنے عروج پر ہے۔ نیوزکے ہیڈز کی آپس میں نہیں بنتی۔۔چائے بند کردی گئی ہے، جس کیلئے کہاجارہا ہے کہ بجٹ نہیں، لیکن چہیتوں کو “کافی” بھی مل جاتی ہے۔پپو کا یہ بھی کہنا ہے چھٹیاں بھی منظور نہیں کی جارہیں۔۔حالات بہت خراب ہیں چھوٹی سی غلطی پر بندہ نکال رہے ہیں، دفتر میں انتہائی تابکاری ماحول بنا دیا گیا ہے۔